مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

احادیثِ محمد و آلِ محمد صلواتُ اللہ علیہم

(2-1)

حدوثِ عالم و اثباتِ المحدث

(2-2)

اس کا بیان کہ اللہ شے ہے

(2-3)

وہ نہیں پہچانا گیا مگر اپنی ذات سے

(2-4)

ادنیٰ معرفت

(2-5)

باب المعبود

(2-6)

باب الکون والمکان

(2-7)

باب النسبت

(2-8)

کیفیت میں کلام کرنے کی ممانعمت

(2-9)

ابطالِ رویت

(2-10)

اس وصف کی نہی جو خدا نے اپنے لیے نہیں بیان کیا

(2-11)

نہی جسم و صورت

(2-12)

صفات الذّات

(2-13)

تتمئہ باب سابق

(2-14)

ارادہ صفاتِ فعل سے ہے اور تمام صفات فعل

(2-15)

حدوث الاسماء

(2-16)

اسماء کے معانی اور ان کا اشتقاق

(2-17)

اسمائے اللہ اور اسمائے مخلوق کے معنی میں فرق

(2-18)

تاویل لفظ صمد

(2-19)

حرکت و انتقال

(2-20)

باب العرش والکرسی

(2-21)

بیانِ روح

(2-22)

جوامع التوحید

(2-23)

باب النوادر

(2-24)

باب البداء

(2-25)

سات چیزوں کے بغیر آسمان و زمین میں کچھ پیدا نہیں ہو سکتا

(2-26)

باب مشیئت و ارادہ

(2-27)

ابتلاء و اختیار

(2-28)

سعادت و شقاوت

(2-29)

خیر و شر

(2-30)

الجبر والقدر والامر بین الامرین

(2-31)

الاستظاعۃ

(2-32)

بیان و تعریف و لزوم حجت

(2-33)

تتمہ باب سابق

(2-34)

مخلوق پر خدا کی حجتیں

(2-35)

ہدایت منجانب اللہ ہے

(3-1)

حجت خدا کی طرف لوگوں کا مضطر ہونا

(3-2)

طبقاتِ انبیاء و رسل و آئمہ

(3-3)

نبی و رسول و محدث کا فرق

(3-4)

خدا کی حجت بندوں پر بغیر امام تمام نہیں ہوتی

(3-5)

زمین حجت خدا سے خالی نہیں رہتی

(3-6)

اگر روئے زمین پر صرف دو آدمی ہونگے تو ان میں ایک حجتِ خدا ہو گا

(3-7)

معرفتِ امام اور اس کی طرف رجوع

(3-8)

فرض اطاعت آئمہ علیہم السلام

(3-9)

آئمہ گواہ ہیں خدا کے اس کی مخلوق پر

(3-10)

آئمہ علیہم السلام ھادی ہیں

(3-11)

آئمہ علیہم السلام والیانِ امر اور خازن الہٰی ہیں

(3-12)

آئمہ خلفاء اللہ زمین پر اور وہ ابواب ہیں جن سے آیا جاتا ہے

(3-13)

آئمہ علیہم السلام نور خدا ہیں

(3-14)

آئمہ علیہم السلام ارکان ارض ہیں

(3-15)

فضیلتِ امام اور اس کی صفات

(3-16)

آئمہ علیہم السلام والیانِ امر اور وہ محسود ہیں جن کا ذکر قرآن میں ہے

(3-17)

آئمہ علیہم السلام وہ علامات ہیں جن کا ذکر خدا نے اپنی کتاب میں کیا ہے

(3-18)

وہ علامات جن کا ذکر اللہ، جو سب سے پاک اور بلند ہے، نے قرآن مجید میں فرمایا ہے، وہ ائمہ (علیہم السلام) ہیں۔

(3-19)

اللہ عزوجل نے آئمہ علیہم السلام کے ساتھ ہونے کو فرض قرار دیا ہے

(3-20)

وہ اہل الذکر آئمہ علیہم السلام ہیں جن سے پوچھنے کا حکم خدا نے دیا ہے

(3-21)

قرآن مجید میں آئمہ علیہم السلام کا وصف علم سے کیا گیا ہے

(3-22)

راسخون فی العلم آئمہ علیہم السلام ہیں

(3-23)

قرآن میں دو اماموں کا ذکر ہے ایک اللہ کی طرف بلانے والے اور دوسرے جہنم کی طرف

(3-24)

آئمہ علیہم السلام کو خداوند تعالیٰ نے علم دیا اور ان کے سینوں میں ثابت رکھا

(3-25)

آئمہ علیہم السلام وہ ہیں جن کا اللہ عزوجل نے اصطفا کیا اور اپنی کتاب کا وارث بنایا

(3-26)

قرآن امام کے واسطہ سے ہدایت کرتا ہے

(3-27)

آئمہ علیہم السلام نعمت الہٰیہ ہیں

(3-28)

وہ متوسم جن کا ذکر قرآن میں ہے آئمہ علیہم السلام ہیں اور سبیل انہیں میں قائم ہے

(3-29)

نبی اکرم ﷺ اور آئمہ علیہم السلام پر اعمال کا پیش ہونا

(3-30)

ولایتِ علی علیہ السلام ہی وہ راستہ ہے جس پر قائم رہنے کی طرف رغبت دلائی گئی ہے

(3-31)

آئمہ علیہم السلام معدنِ علم شجرہ نبوت اور مختلف ملائکہ ہیں

(3-32)

آئمہ علیہم السلام وارثانِ علم ہیں یکے بعد دیگرے

(3-33)

آئمہ علیہم السلام آنحضور ﷺ اور تمام انبیاء اوصیاء کے وارث ہیں

(3-34)

آئمہ علیہم السلام کے پاس وہ تمام کتابیں ہیں جو خدا نے نازل کیں وہ ان سب کی زبانوں کو جانتے ہیں

(3-35)

آئمہ علیہم السلام کے سوا کسی نے پورا قرآن جمع نہیں کیا ان کے پاس کل قرآن کا علم تھا

(3-36)

آئمہ علیہم السلام کو اسمِ اعظم دیا گیا

(3-37)

آئمہ علیہم السلام انبیاء علیہم السلام اللہ کی آیات میں سے ہیں

(3-38)

رسول اللہ ﷺ کے ہتھیار اور سامان میں سے آئمہ علیہم السلام کے پاس کیا کیا تھا

(3-39)

رسول اللہ ﷺ کے تبرکات مثل تابوت بنی اسرائیل تھے

(3-40)

ذکر صحیفہ و جفر و جامعہ و مصحف فاطمہ علیہا السلام

(3-41)

شان انا انزلناہ فی لیلۃ القدر اور اس کی تفسیر

(3-42)

آئمہ علیہم السلام کا علم شب جمعہ میں زیادہ ہوتا ہے

(3-43)

آئمہ علیہم السلام کا علم بڑھتا ہے گھٹتا نہیں

(3-44)

آئمہ علیہم السلام وہ تمام علوم جانتے ہیں جو ملائکہ اور انبیاء و مرسلین علیہم السلام کو ملے ہیں

(3-45)

ذکر الغیب

(3-46)

آئمہ علیہم السلام جب جاننا چاہتے ہیں تو ان کو بتا دیا جاتا ہے

(3-47)

آئمہ علیہم السلام اپنی موت کا وقت جانتے ہیں اور وہ باختیار خود مرتے ہیں

(3-48)

آئمہ علیہم السلام علم ما کان و ما یکون کو جانتے ہیں اور ان پر کوئی شے پوشیدہ نہیں

(3-49)

خدا نے اپنے نبی ﷺ کو حکم دیا کہ جو علم تم کو دیا گیا ہے وہ علیؑ کو بھی سکھاؤ، وہ شریک علم رسول ہیں

(3-50)

جہات علوم آئمہ علیہم السلام

(3-51)

آئمہ علیہم السلام ہر شیعہ کو اس کے پوشیدہ نفع و نقصان سے آگاہ کرتے ہیں

(3-52)

امر دین کی تفویض رسول اللہ ﷺ اور آئمہ علیہم السلام کو

(3-53)

آئمہ علیہم السلام سابقین میں کس سے مشابہ ہیں اور ان میں نبوت ماننا ممنوع ہے

(3-54)

آئمہ علیہم السلام محدّث و مفہّم ہیں

(3-55)

ان ارواح کا ذکر جو آئمہ علیہم السلام میں ہوتی ہیں

(3-56)

وہ روح جس سے اللہ اصلاح احوال آئمہ علیہم السلام کرتا ہے

(3-57)

امام اپنے سے پہلے امام کے علوم کو کب جانتا ہے

(3-58)

سب امام علم و شجاعت و اطاعت میں برابر ہیں

(3-59)

ہر امام اپنے بعد آنے والے امام کو پہچانتا ہے اور آیت ان اللہ یامرکم ان تودو الامانات الی اھلہا آئمہ کی شان میں ہے

(3-60)

امامت عہد الہٰی ہے یکے بعد دیگرے

(3-61)

آئمہ علیہم السلام نے نہیں کیا اور نہیں کرینگے مگر وہی جو عہد خدا ہے اور امرِ خدا سے تجاوز نہیں کرتے

(3-62)

وہ امور جو واجب کرتے ہیں حجت امام علیہ السلام کو

(3-63)

امامت کا ثبات اعقاب میں

(3-64)

خدا اور رسول اللہ ﷺ کی نص آئمہ علیہم السلام کے لیے

(3-65)

اشارہ نص امامت امیر المومنین پر

(3-66)

اشارہ اور نص امامت امام حسن علیہ السلام

(3-67)

اشارہ اور نص امامت امام حسین علیہ السلام پر

(3-68)

اشارہ اور نص امام علی بن الحسین علیہ السلام پر

(3-69)

امامت امام محمد باقر علیہ السلام پر نص

(3-70)

امام جعفر صادق علیہ السلام کی امامت پر نص

(3-71)

امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی امامت پر نص

(3-72)

امام رضا علیہ السلام کی امامت پر نص

(3-73)

امام محمد تقی علیہ السلام کی امامت پر نص

(3-74)

امام علی نقی علیہ السلام کی امامت پر نص

(3-75)

امام حسن عسکری علیہ السلام کی امامت پر نص

(3-76)

اشارہ اور نص صاحب الدار علیہ السلام کی طرف

(3-77)

ان لوگوں کا ذکر جنھوں نے حضرت حجت علیہ السلام کو دیکھا ہے

(3-78)

حضرت کے نام لینے کی نہی

(3-79)

امر نادر حال غیب میں

(3-80)

بیان غیبت

(3-81)

اس چیز کا بیان جو امر امامت میں محق و مبطل کے درمیان فیصلہ کرنے والی ہے

(3-82)

کراہیت التوقیت نہی امام مہدی علیہ السلام کے ظہور کا وقت معین کرنے کی

(3-83)

خدا کا مومنین سے امر غیر خالص کو جدا کرنا اور امتحان لینا

(3-84)

معرفت امام میں تقدم و تاخر سے نقصان نہیں

(3-85)

نااہل کا دعویٰ امامت کل آئمہ یا بعض کا منکر اور جو نااہل میں امامت کو ثابت کرے

(3-86)

اس کے بارے میں جس نے بغیر امام منصوص من اللہ عبادت خدا کی

(3-87)

جو شخص بغیر معرفت امام منصوص من اللہ مر گیا

(3-88)

اس کے بارے میں جس نے اہلبیت کو پہچانا اور جس نے انکار کیا

(3-89)

وقت وفاتِ امام لوگوں پر کیا واجب ہے

(3-90)

امام کب جانتا ہے کہ امامت اس کی طرف آئی

(3-91)

حالات آئمہ علیہم السلام بلحاظ سن

(3-92)

امام کو غسل و میت امام ہی دیتا ہے

(3-93)

موالید الائمہ علیہم السلام

(3-94)

آئمہ علیہم السلام کے ابدان، ارواح و قلوب کی خلقت

(3-95)

تسلیم اور فضیلت مسلمین

(3-96)

جو لوگ اعمال حج سے فارغ ہوں تو ان پر واجب ہے کہ امام کی خدمت میں حاضر ہوں

(3-97)

ملائکہ آئمہ علیہم السلام کے گھر میں آتے ہیں ان کے فرش پر قدم رکھتے ہیں اور ان کے پاس خبریں لاتے ہیں

(3-98)

جن آئمہ علیہم السلام کے پاس آتے ہیں ان سے احکام دین دریافت کرتے ہیں اور ان کے کام انجام دیتے ہیں

(3-99)

آئمہ علیہم السلام اپنی حکومت میں داؤد و سلیمان علیہم السلام کی طرح فیصلہ کرتے ہیں

(3-100)

آلِ محمد علیہم السلام سرچشمہ علم ہیں جس سے لوگ سیراب ہوتے ہیں

(3-101)

جو امر حق لوگوں کے پاس ہے وہ ان کو آئمہ علیہم السلام سے ملا ہے اور جو ان سے نہیں وہ باطل ہے۔

(3-102)

کلام آئمہ علیہم السلام مشکل اور نہایت مشکل ہے

(3-103)

امت کو نبی کا حکم آئمہ مسلمین سے خلوص رکھنے اور ان کی جماعت میں استقلال سے رہنے میں اور یہ کہ وہ کون ہیں

(3-104)

رعایا پر کیا حق امام واجب ہے اور امام پر رعایا کا حق

(3-105)

تمام روئے زمین کا مالک امام ہے

(3-106)

جب امام علیہ السلام ولیٗ امر ہو تو اس کی سیرت اور طعام و لباس

(3-107)

نادر

(3-108)

ولایت کے متعلق نکات و لطائف

(3-109)

وہ لطائف کلمات جو جامع روایات ولایت ہیں

(3-110)

آئمہ علیہم السلام کا اپنے دوستوں کو پہچاننا اور وقتی مصالح کے لحاظ سے ہدایت کرنا

(3-111)

ابواب التاریخ، بیان مولد النبی ﷺ و وفات آنحضرت ﷺ

(3-112)

بلندی پر سے قبر نبی ﷺ کو دیکھنے کی ممانعت

(3-113)

ذکر مولد امیر المومنین علیہ السلام

(3-114)

ذکر مولد جناب فاطمہ صلوات اللہ علیہا

(3-115)

ذکر مولد امام حسن علیہ السلام

(3-116)

ذکر مولد امام حسین علیہ السلام

(3-117)

ذکر مولد علی بن الحسین علیہ السلام

(3-118)

مولد امام محمد باقر علیہ السلام

(3-119)

ذکر مولد ابو عبداللہ جعفر بن محمد علیہ السلام

(3-120)

ذکر مولد امام موسیٰ بن جعفر علیہ السلام

(3-121)

مولد امام رضا علیہ السلام

(3-122)

ذکر مولد امام محمد تقی علیہ السلام

(3-123)

ذکر مولد امام علی نقی علیہ السلام

(3-124)

ذکر مولد امام حسن عسکری

(3-125)

ذکر مولد صاحب الامر علیہ السلام

(3-126)

آئمہ اثناء عشر کی امامت پر نص

(3-127)

جب کوئی بات کسی کے بارے میں کہی جائے اور اس میں نہ پائی جائے تو اس کی اولاد یا اولاد کی اولاد میں پائی جائے گی

(3-128)

آئمہ علیہم السلام امرِ الہی قائم کرنے والے اور ہدایت کرنے والے ہیں

(3-129)

امام علیہ السلام تک مال پہنچانا

(3-130)

مال فئے و انفال و تفسیر خمس اور اسکے حدود اور کس میں واجب ہے

(4-1)

طینت مومن و کافر

(4-2)

ذکر تکلیف اول

(4-3)

مٹی جس سے مومن اور کافر بنائے گئے

(4-4)

سب سے اول اقرار ربوبیت کرنے والے رسولِ خدا تھے

(4-5)

عالم ذر میں کیسے جواب دیا

(4-6)

فطرت خلق توحید پر ہے

(4-7)

مومن کا صلب کافر سے پیدا ہونا

(4-8)

کیفیت خلق مومن

(4-9)

خدا کا رنگ

(4-10)

سکون قلب ایمان ہے

(4-11)

الاخلاص

(4-12)

شرایع

(4-13)

دعائم اسلام

(4-14)

اسلام لانے کے بعد قتل سے بچ جاتا ہے اور ثواب موقوف ہے ایمان پر

(4-15)

ایمان کے اندر اسلام داخل ہے اسلام میں ایمان داخل نہیں

(4-16)

اسلام قبل ایمان ہوتا ہے

(4-17)

تتمہ ہر دو باب سابق

(4-18)

اجزائے ایمان تمام اجزائے بدن میں ہوتے ہیں

(4-19)

سبقت الی الایمان

(4-20)

درجات ایمان

(4-21)

درجات ایمان تتمہ

(4-22)

نسبتِ اسلام

(4-23)

خصال المومن

(4-24)

تتمہ دو باب سابق

(4-25)

صفتِ ایمان

(4-26)

فضیلتِ ایمان اسلام پر اور فضیلتِ یقین ایمان پر

(4-27)

حقیقتِ ایمان و یقین

(4-28)

التفکر

(4-29)

المکارم

(4-30)

فضیلتِ یقین

(4-31)

رضاء بالقضاء

(4-32)

تفویض الی اللہ و توکل علٰی اللہ

(4-33)

خوف و رجاء

(4-34)

اللہ عزوجل کے ساتھ حسنِ ظن

(4-35)

اعترافِ تقصیر

(4-36)

اطاعت و تقویٰ

(4-37)

ورع

(4-38)

عفت

(4-39)

محارم سے اجتناب

(4-40)

ادائے فرض

(4-41)

استواء عمل اور اس پر باقی رہنا

(4-42)

عبادت

(4-43)

نیت

(4-44)

تتمہ

(4-45)

عبادت میں میانہ روی

(4-46)

اس کے بارے میں جو اپنے عمل کا ثواب پاتا ہے

(4-47)

صبر

(4-48)

شکر

(4-49)

حسنِ خلق

(4-50)

کشادہ روی

(4-51)

صدق اور ادائے امانت

(4-52)

حیا

(4-53)

عفو

(4-54)

غصہ کا پینا

(4-55)

حلم

(4-56)

حفظ لسان و خموشی

(4-57)

مدارات

(4-58)

رفق

(4-59)

تواضع

(4-60)

الحب فی اللہ و البغض فی اللہ

(4-61)

مذمت دنیا اور زہد فی الدنیا

(4-62)

تتمہ باب سابق

(4-63)

قناعت

(4-64)

کفاف (عطائے رزق بقدر ضرورت)

(4-65)

امرِ خیر میں تعجیل

(4-66)

انصاف و عدل

(4-67)

لوگوں سے بے نیازی

(4-68)

صلہ رحم

(4-69)

والدین سے نیکی

(4-70)

امور مسلمین میں سعی کرنا ان کو نصیحت کرنا اور نفع پہنچانا

(4-71)

بوڑھوں کی تعظیم

(4-72)

مومنین کا آپس میں بھائی چارہ

(4-73)

ایمان کے کس دعوے دار کا حق واجب ہے

(4-74)

مواخات بلحاظ دین نہیں دین میں تو تعارف ہوتا ہے

(4-75)

مومن کا حق مومن پر اور اس کی ادائیگی

(4-76)

تراحم و تعاطف

(4-77)

زیارتِ اخوان

(4-78)

مصافحہ

(4-79)

معانقہ

(4-80)

تقبیل

(4-81)

تذکرۃ الاخوان

(4-82)

مومن کو خوش کرنا

(4-83)

مومن کی حاجت بر لانا

(4-84)

مومن کی حاجت برآری میں سعی کرنا

(4-85)

مرد مومن کے کرب کو دور کرنا

(4-86)

مومن کو کھانا کھلانا

(4-87)

مومن کو لباس پہنانا

(4-88)

مومن پر مہربانی کرنا اور اس کی عزت کرنا

(4-89)

خدمت مومن

(4-90)

نصیحت المومن

(4-91)

لوگوں کے درمیان اصلاح

(4-92)

احیاء مومن

(4-93)

اپنے اہل کو دعوتِ الی الایمان دینا

(4-94)

تقیہ کی صورت میں مخالفوں کو امر حق کی دعوت دینے سے باز رہنا

(4-95)

خدا اپنا دین اسے عطا کرتا ہے جسے دوست رکھتا ہے

(4-96)

سلامتیِ دین

(4-97)

تقیہ

(4-98)

راز کو چھپانا

(4-99)

مومن اور اس کی علامات و صفات

(4-100)

قلت عدد مومن

(4-101)

راضی ہونا بخشش پر ایمان ہے اور ہر شے پر صبر اس کے بعد

(102)

مومن کا مومن کے ساتھ آرام پانا

(4-103)

اس کا بیان کہ مومن کی وجہ سے اللہ کیا دفع کرتا ہے

(4-104)

مومن کی دو قسمیں

(4-105)

مومن سے خدا کا عہد مصائب پر صبر کرنے میں

(4-106)

شدت ابتلائے مومن

(4-107)

فقراء المسلمین

(4-108)

تتمہ

(4-109)

قلب انسانی کے دو کان ہیں جن میں پھونکتا ہے فرشتہ اور شیطان

(4-110)

وہ روح جس سے مومن کی تائید کی جاتی ہے

(4-111)

ذنوب

(4-112)

گناہان کبیرہ

(4-113)

گناہوں کو حقیر سمجھنا

(4-114)

گناہوں پر اصرار

(4-115)

کفر کے اصول اور ارکان

(4-116)

ریاء

(4-117)

طلب ریاست

(4-118)

اعمال آخرت کے سہارے دنیا کی گھات میں ہونا

(4-119)

اس بارے میں جو عدل کی تعریف کرے اور عمل خلاف ہو

(4-120)

لوگوں سے جھگڑا، خصومت اور لوگوں سے عداوت

(4-121)

غضب

(4-122)

حسد

(4-123)

عصبیت

(4-124)

کبر

(4-125)

عُجب

(4-126)

محبت دنیا اور اس کی حرص

(4-127)

طمع

(4-128)

خرق

(4-129)

سوء خلق

(4-130)

سفہ (جلد مشتعل ہو جانا، گالیاں دینا اور تند مزاجی ظاہر کرنا)

(4-131)

بذاء (زبان درازی)

(4-132)

وہ شخص جس کے شر سے بچا جائے

(4-133)

بغی (زیادہ روی)

(4-134)

کبر

(4-135)

قساوت قلب

(4-136)

ظلم

(4-137)

خواہشوں کی پیروی

(4-138)

مکر و غدر و فریب

(4-139)

کذب

(4-140)

دو زبان والا

(4-141)

ہجرت

(4-142)

قطع رحم

(4-143)

عقوق (نافرمانی والدین)

(4-144)

الانتقاء (دوسروں کے مقابل نسب پر فخر)

(4-145)

مسلمانوں کو اذیت اور حقیر سمجھنا

(4-146)

ان لوگوں کے بارے میں جو دوسروں کے عیب ڈھونڈتے ہیں

(4-147)

مذمت سرزنش مومن

(4-148)

غیبت و بہتان

(4-149)

نقلِ سخن ہر مومن

(4-150)

شماتت

(4-151)

سباب (گالی دینے والا)

(4-152)

تہمت و بدگمانی

(4-153)

اس کے بارے میں جو اپنے بھائی کو نصیحت نہ کرے

(4-154)

خلف وعد

(4-155)

اس کے بارے میں جس سے برادر مومن ملنے آئے اور وہ نہ ملے

(4-156)

اس کے بارے میں جس سے اس کا بھائی مدد چاہے اور وہ نہ کرے

(4-157)

جو کوئی برادر مومن کو نہ خود کوئی چیز دے نہ دوسروں کو دینے دے

(4-158)

جو مومن کو ڈرائے

(4-159)

چغل خوری

(4-160)

افشائے راز

(4-161)

معصیت خدا کے ساتھ اطاعتِ مخلوق کرنا

(4-162)

دنیا میں گناہوں کی سزا

(4-163)

گناہگاروں سے ہم نشینی

(4-164)

اصناف مردم

(4-165)

باب الکفر

(4-166)

وجوہِ کفر

(4-167)

کفر کے ستون اور اس کی شاخیں

(4-168)

صفت نفاق و منافق

(4-169)

شرک

(4-170)

شک

(4-171)

ضلال

(4-172)

مستضعف

(4-173)

المرجون لامر اللہ

(4-174)

اصحابِ اعراف

(4-175)

اصناف اہل خلاف

(4-176)

مؤلفتہ القلوب

(4-177)

ذکر منافقین و ضلال اور ابلیس کی دعوت

(4-178)

اس آیت کے معنی کہ بعض لوگ اللہ کی عبادت کنارہ پر کرتے ہیں

(4-179)

کم سے کم وہ چیز جس سے کوئی مومن کافر یا ضال ہو جاتا ہے

(4-180)

نادر

(4-181)

ایمان اللہ کے نزدیک ثابت ہوتا ہے

(4-182)

عاریتی ایمان

(4-183)

عارضی و مستقل ایمان کی علامت

(4-184)

سہو قلب

(4-185)

ظلمت قلب منافق اگرچہ زبان دراز ہو اور نور قلب مومن اگرچہ خاموش ہو

(4-186)

دل کی حالتیں یکساں نہیں رہتیں

(4-187)

وسوسہ اور حدیثِ نفس

(4-188)

گناہوں کا اعتراف اور ندامت

(4-189)

جو نیکی یا بدی کا قصد کرے

(4-190)

توبہ

(4-191)

گناہوں سے استغفار

(4-192)

خدا تعالیٰ نے اولاد آدم کو توبہ کا موقع دیا ہے

(4-193)

آلودگیِ گناہ (صغیرہ)

(4-194)

گناہ تین ہیں

(4-195)

گناہ کی سزا میں تعجیل

(4-196)

گناہوں کی توضیح

(4-197)

نادرٍ

(4-198)

گناہ کا ترک کرنا طلب توبہ سے آسان ہے

(4-199)

استدراج (یعنی رفتہ رفتہ عذاب)

(4-200)

محاسبۃ العمل

(4-201)

عیب جوئی

(4-202)

مسلمان ہونے کے بعد عمل جاہلیت کا مواخذہ نہ ہو گا

(4-203)

توبہ کے بعد عمل باطل نہیں ہوتا

(4-204)

بلا سے معافی دیئے ہوئے

(4-205)

جن چیزوں سے امت رسول کا مواخذہ نہ ہو گا

(4-206)

ایمان کے ہوتے ہوئے گناہ مضر نہیں اور کفر کے ہوتے ہوئے نیکی نافع نہیں

(5-1)

فضیلت دعا اور ترغیب دعا

(5-2)

دعا مومن کا ہتھیار ہے

(5-3)

دعا رد بلا و قضا ہے

(5-4)

دعا ہر مرض کی شفا ہے

(5-5)

جس نے دعا کی قبول ہوئی

(5-6)

الہام الدعا

(5-6)

دعا میں تقدم

(5-7)

دعا میں تقدم

(5-8)

دعا پر یقین

(5-9)

دعا میں رجوع قلب

(5-10)

دعا میں آہ و زاری اور درنگ کرنا

(5-11)

وقت دعا اپنی حاجت کا ذکر

(5-12)

دعا کا اخفاء

(5-13)

وہ اوقات و حالات جن میں قبولیت دعا کی امید کی جاتی ہے

(5-14)

رغبت فعل نافع، خواہش ترک مضر، گریہ و زاری توجہ الی اللہ دعائے خالص پناہ طلبی اور سوال

(5-15)

بکاء

(5-16)

ثناء الہٰی قبل دعا

(5-17)

لوگوں کا مل کر دعا کرنا

(5-18)

مومنین کو اپنی دعا میں شریک کرنا

(5-19)

سبب تاخیر اجابت دعا

(5-20)

محمد و آل محمد پر درود

(5-21)

ہر مجلس میں ذکر خدا واجب ہے

(5-22)

ذکر خدا کثرت سے کرنا

(5-23)

ذکر خدا خفیہ کرنا

(5-24)

اللہ عزوجل کا ذکر غافلین میں

(5-25)

تحمید و تمجید

(5-26)

استغفار

(5-27)

تسبیح ، تہلیل و تکبیر

(5-28)

اپنے مومن بھائیوں کے لیے غائبانہ دعا

(5-29)

کس کی دعا قبول ہوتی ہے

(5-30)

کس کی دعا قبول نہیں ہوتی

(5-31)

دشمن کے لیے بد دعا

(5-32)

مباہلہ

(5-33)

تمجید باری تعالیٰ

(5-34)

جو لا الہ الا اللہ کہے

(5-35)

جس نے لا الہ الا اللہ و اللہ اکبر کہا

(5-36)

صبح کی دعا

(5-37)

سوتے اور جاگتے وقت کی دعا

(5-38)

گھر سے باہر نکلتے وقت کی دعا

(5-39)

نماز سے پہلے کی دعا

(5-40)

دعا بعد نماز

(5-41)

دعائے رزق

(5-42)

ادائے قرض کی دعا

(5-43)

دعا برائے دفع کرب و غم و خوف

(5-44)

قرآن پڑھتے وقت کی دعا